Learning
ہم سیکھتے کب ہیں؟ میں اگر یہ کہوں کہ انسان ایک عمر تک اپنی فطرت پر قائم رہتا ہے لیکن پھر وہ دانستہ یا نادانستہ طور پر اپنی فطرت سے ہٹنا شروع ہوجاتا ہے۔ تو کیا آپ مجھ سے اتفاق کرلیں گے؟ممکن ہے کہ آپ اتفاق کرلیں اور یہ بھی ممکن ہے کہ آپ ارشاد فرمائیں کہ بھیا! ہمارے پلے تو یہ بات نہیں پڑی۔ بھلا انسان بھی اپنی فطرت ہٹ سکتا ہے؟ یہ تو اپنی عادت نہیں چھوڑ پاتا فطرت کیسے چھوڑ دے گا؟ لیکن حقیقت کیا ہے یہ جاننا آج ہمارے لئے موجودہ مسائل کے حل کے لئے نہایت ضروری ہے۔ تو آئیے ایک بچہ کی کہانی پڑھتے ہیں: یہ کہانی ہے دو بھائیوں کی۔جن کی عمریں بالترتیب ایک اور ڈیڑھ سال تھیں۔ ایک دن بڑے بھائی نے اپنے چھوٹے بھائی کو ڈنڈی کاٹی۔ تکلیف کے مارے چھوٹا بھائی بلبلا اٹھا۔ بڑا بھائی ڈر کے مارے جائے واردات سے فرار ہوگیا۔ گھر والے چھوٹے بچے کے پاس پہنچے اور اس کی جملہ تلاشی لی، جس سے ان پر عیاں ہوا کہ چھوٹے بچہ کے انگوٹھے پر دانتوں کے نشان ہیں۔ گھر کے دیگر افراد سے اس نوعیت کی عقلمندی محال تھی چناچہ بات بڑے بھائی پر آگئی۔ سب گھر والے مشترکہ طور پر اس کے پاس پہنچے ج...