Faisal Masjid
مساجد کا پامال ہوتا تقدس اور بحیثیتِ قوم ہماری بے
حسی
"
جس چیز کی نسبت رب کے ساتھ ہوجائے، وہ چیز کتنی ہی حقیر کیوں نہ ہو، دل والوں کے
لئے اس قدر مقدس ہو جاتی ہے کہ تقدیس بھی اس کے سامنے سجدہ ریز ہوجاتی ہے۔"
اسلام نے جن چیزوں کو انسانی جان کے بعد سب سے زیادہ تقدیس
عطا کی ہے، ان میں مساجد سرِ فہرست ہیں۔ مساجد کو اپنی ذات میں ایسا رتبہ حاصل ہے
جو دنیا کے دیگر مذاہب میں بھی بلحاظِ ظاہری کسی مذہبی مقام کو میسر نہیں۔ مذہبِ
اسلام نے مساجد کی نسبت اللہ کی طرف کرتے ہوئے، انہیں اللہ کا گھر قرار دیا ہے۔
اور بلاشبہ جس مقام کو اللہ کا گھر قرارپائے، اس کے تقدس کا اندازہ نگاہِ فانی سے
لگانا مشکل ہی نہیں نا ممکن ہے۔
مگر آج حالت
یہ ہے کہ جدید تہذیب کے درآمد کردہ گندے انڈوں جیسی سوچ نے ہمارے دلوں سے ان کا تقدس نہ صرف نکال دیا ہے
بلکہ انہیں تفریح گاہ، اور مرکزِ سیاحت بنا دیا ہے۔ شاید بعض دوستوں کو
"تفریح گاہ" اور "مرکزِ سیاحت" جیسے الفاظ اس محل میں نا
مناسب محسوس ہورہے ہوں گےلیکن درحقیقت یہ نہایت مہذب اور
محتاط الفاظ ہیں۔
Comments
Post a Comment